اخبارات اور صحافیوں کو چاہیے کہ وہ اپنا کام ذمہ داری سے کرتے ہوئے حقائق کو توڑ موڑ کر پیش نہ کریں ان خیالات کا اظہار منہاج القرآن انٹرنیشنل سپین بارسلونا کے ترجمان محمد اقبال چوہدری نے تنظیم کی نظامتِ نشرو اشاعت کے ساتھ اپنی ٹیلیفونک گفتگو میں کیا ،انہوں نے کہا کہ بارسلونا کے کچھ صحافی منہاج القرآن کے بارے غلط خبریں لگا کر حقائق کو جانتے ہوئے بھی ان کو چھپا رہے ہیں اور توڑ موڑ کر پیش کر رہے ہیں ۔

منہاج القرآن بارسلونا کے ترجمان نے یہ بھی بتایا کہ تحریک منہاج القرآن نے ہمیشہ امت کے اتحا د کا درس دیا ہے اور اس کا عملی ثبوت اس مرتبہ عید الفطر کے فیصلے کے طور پر اہلِ بارسلونا نے بھی دیکھا ہے، انہوں نے کہا کہ بارسلونا کے پاکستانیوں کی واضح اکثریت (90 فیصد سے زیادہ)نے عید الفطر 1 اکتوبر کو ہی منائی ہے صرف بارسلونا شہر کے سنٹر میں ہی 15 ہزار سے زیادہ افراد نے نمازِ عید یکم اکتوبر کو ادا کی ہے ، اسپورٹس ہال El Ravalاور 3چمنیوں والے گراؤنڈ میں ہزاروں جبکہ جامع مسجد منہاج القرآن، منہاج اسلامک سنٹربارسلونا، مسجد طارق بن زیاد، القائم اسلامک سنٹر(اہل تشیع)اور مدنی مسجد میں سینکڑوں فرزندانِ اسلام نے نمازِ عید ادا کی، تو کیا یہ بات ظاہر نہیں کرتی کہ عوام کی اکثریت نے علماءکرام کے فیصلے کا احترام کیا ہے ؟ ۔

محمد اقبال چوہدری نے مزید کہا کہ ہم سب جانتے ہیں آزادی رائے اور مثبت تنقید سب کا حق ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ ذمہ داری بھی بہت ضروری چیز ہے اور پھر مذہبی معاملات میں تو بہت زیادہ احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے ۔اگر غیر مسلم پریس اس طرح کی حرکت کرتا تو بھی بات سمجھ میں آنے والی تھی کہ اس میں اسلام دشمنی کا عنصر شامل ہے لیکن جذبہ انٹرنیشنل جیسے سنجیدہ ادارے کے وابستگان کی غیر ذمہ داری کسی بھی صورت قابلِ برداشت نہیں قرار دی جا سکتی ، وہ شخص جو ساری صورتِ حال کا چشم دید گواہ ہے اور رات 1 بجے تک سپین کے دور دراز علاقوں تک ٹیلیفون کر کے عوام کو معلومات فراہم کرتا رہا کہ نمازِ عید 1 اکتوبر کو ہی ہو گی کم از کم اس سے ایسی غیر ذمہ دارانہ رویہ کی توقع نہیں کی جا سکتی ، یہ دوغلے پن کا کھلا ثبوت ہے کہ ایک طرف تو وہ خود عوام کو 1 اکتوبر کی عید کے بارے قائل کیا جا رہا ہے اور دوسری طرف لوگوں کو اسی متفقہ فیصلے کے خلاف بیانات دینے پر اکسا یا جا رہا ہے یا غیر ذمہ دارانہ بیانات کو مرچ مسالہ لگاکر پیش کیا جا رہا ہے اور وہ شخص کیمونٹی کے قابلِ ا حترام افراد کے بیانات کوسیاق و سباق سے ہٹا کر شائع کر کے جذبہ انٹرنیشنل کے معیار کو خراب اورسرکردہ لوگوں کو آپس میں متنازعہ بنا رہا ہے۔

منہاج القرآن انٹرنیشنل سپین بارسلونا کی طرف سے یہ امید کی جاتی ہے کہ تارکینِ وطن کے ہر دل عزیز صحافی اعجاز پیارا صاحب اس غیر ذمہ دارانہ رویہ کا سخت نوٹس لیں گے اور اس کے ساتھ ہم یہ بھی امید کرتے ہیں کہ لوگوں کو گمراہ کرنے کا یہ سلسلہ بند ہو جانا چاہیے بصورتِ دیگر ہم کیمونٹی مفادات اور امت کی وحدت کے لیے جو بھی مناسب رد عمل ہوا ظاہر کریں گے ، ہم 30 ستمبر کو عید کرنے والوں کا بھی احترام کرتے ہیں جس طرح انہیں یہ فیصلہ تبدیل کرنے پر ہم نے مجبور نہیں کیا اسی طرح ہم توقع رکھتے ہیں کہ باہمی رواداری کا ثبوت دیتے ہوئے 30 تاریخ کو عید منانے والے مسلمان بھائی بھی ہمارے اس فیصلے کا احترام کریں گے ۔

6 ستمبر بروز جمعۃ المبارک کو بعد نمازِ تراویح منہاج اسلامک سنٹر بارسلونا میں ختم قرآن کریم کی تقریب اور سالانہ محفلِ لیلۃ القدر کا اہتمام کیا گیا جس میں سینکڑوں افراد نے شرکت کی ۔

نمازِ تراویح کے بعد ختم قرآن کی محفل کا انعقاد کیا گیا جس میں ماہ رمضان المبارک میں نمازِ تراویح کی امامت کے فرائض سر انجام دینے والے علامہ حافظ محمد عابد نقشبندی اور ان کے سامع علامہ عبد الرشید شریفی کو منہاج القرآن بارسلونا کی انتظامیہ کی طرف سے تحائف پیش کئے گئے جبکہ حاضرین کی جوس اور مٹھائی کے ساتھ تواضع کی گئی ۔

محفل ِ شب قدر کا باقاعدہ آغاز تلاوتِ قرآن کریم سے قاری عبد الرحمان نے کیا جس کے بعد ثناءخوان حضرات نے آقاءدو جہاں صلی اللہ علیہ وسلم کی بارگاہ میں ہدیہ عقیدت پیش کیا ، ان نعت خوان ساتھیوں میں عبد الجلیل ، حیدر علی اور حاجی منظور حسین شامل ہیں ۔

سلسلہ نعت خوانی کے اختتام پر علامہ عبد الرشید شریفی کو دعوتِ خطاب دی گئی جنہوں نے اپنے خطاب میں قرآن و حدیث کی روشنی میں میں لیلۃ القدر کی فضلیت بیان کی ، انہوں نے بتایا کہ گزشتہ امتوں میں لوگوں کی عمریں بہت لمبی ہوا کرتی تھیں اور اس طرح ان کے پاس نیکی کرنے کے لیے زیادہ عرصہ ہوا کرتا تھا لیکن اللہ تعالیٰ نے امتِ محمدی پراپنا خاص فضل فرمایا اور اس امت کو ایسی رات نصیب کی جو ایک ہزار راتوں سے افضل ہے اور اس میں کوئی دعا ایسی نہیں ہوتی جو قبول نہ ہو،انہوں نے یہ بات بھی واضح کی کہ شب قدر صرف 27 ویں کو نہیں بلکہ رمضان کے آخری عشرے کی طاق راتوں میں تلاش کرنے کا حکم ہے ۔

نمازِ تسبیح کی ادائیگی کے بعد اجتماعی طور پر ذکر کیا گیا جس کے بعد علامہ عبد الرشید شریفی نے رقت آمیز دعا کروائی جس سے لوگ دھاڑیں مار کر اللہ تعالیٰ سے اپنے گناہوں کی معافی کی طلب کرتے رہے ۔

منہاج القرآن انٹرنیشنل سپین بارسلونا کی طرف سے حاضرین محفل کے لیے سحری کا بہترین انتظام کیا گیا ۔محفل میں انتظامات منہاج یوتھ لیگ سپین کے نوجوانوں نے کیے ۔ یاد رہے کہ لیلۃ القدر کے سلسلے میں منہاج اسلامک سنٹر بارسلونا میں انعقاد پذیر یہ محفل بارسلونا سپین کی سب سے بڑی محفل تھہ جس میں 600 سے زائد افراد نے شرکت کی ۔ اس کے علاوہ جامع مسجد منہاج القرآن بارسلونا میں بھی محفل شب قدر کا انعقاد کیا گیا جہاں مقامی افراد نے بھرپور شرکت کی اور علامہ حافظ عبد الرزاق نقشبندی نے خطاب کیا ۔


|


|


|
فُل سائز تصاویر  

بارسلونا سپین میں عید الفطر 1 اکتوبر کو منانے کا فیصلہ منہاج القرآن بارسلونا کا نہیں بلکہ کتالونیا اور سپین کی معتبر مساجد و مذہبی تنظیمات کا ہے ،منہاج القرآن انٹرنیشنل سپین بارسلونا کے ترجمان محمد اقبال چوہدری کے مطابق کتالونیا میں مسلمانوں کی سب سے بڑی تنظیم Consell Islamic de Catalunya اسلامک کونسل کتالونیا ہے جس میں40 کے قریب عربی مساجد اور تنظیمات شامل ہیں اس تنظیم نے سپین کی دیگر اسلامی تنظیموں کے ساتھ مل کر اس بات کا اعلان کیا ہے کہ عید الفطر 1 اکتوبر کو منائی جائے گی ، انہوں نے کہا کہ منہاج القرآن بارسلونا نے اکثریت کا فیصلہ تسلیم کرتے ہوئے اپنے مراکز میں عید الفطر 1 اکتوبر کو منانے کا اعلان کیا ہے ۔

محمد اقبال چوہدری نے انٹرنیٹ کے بعض آن لائن اخبارات پر موجود خبروں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ کچھ لوگوں کا کام ہی تنقید برائے تنقید ہوتا ہے ان کا مقصد صرف اپنے نام کی مشہوری کرنا ہے ،کیمونٹی کے ان نام نہاد لیڈروں کو چاہیے کہ پہلے معاشرے اور کیمونٹی کے اندر اپنا مقام دیکھیں اور پھرکسی بات پر تنقید کریں ، انہوں نے کہا کہ بارسلونا میں یکم اکتوبر کو عید الفطر صرف منہاج القرآن ہی نہیں بلکہ مسجد طارق بن زیاد ، مرکز دعوت اسلامی اور دیگر مراکشی تنظیمات بھی کر رہی ہیں، جبکہ میڈرڈ سپین میں سب سے بڑی مسجد M30 میں بھی عید الفطر 1 اکتوبر کو منانے کا اعلان کیا گیا ہے ، تو پھر کیا وجہ ہے کہ تنقید صرف منہاج القرآن پر ہی کیا جا رہی ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ مذہبی معاملات پر تنقید یا بحث کرنے سے پہلے ہمیں اپنے گریبان میں بھی جھانکنا چاہیے کہ ہم مذہب پر کتنا عمل پیرا ہیں اور مذہب کی کونسی خدمت کر رہے ہیں ۔

منہاج اسلامک سنٹر بارسلونا میں 27 ویں روزے کی افطاری کے وقت بنائی گئی تصاویر ۔
منہاج یوتھ لیگ سپین کے نوجوان انتظامات میں مصروف ہیں جبکہ حاضرین پروجیکٹر کے ذریعے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کا خطاب دیکھ رہے ہیں ۔


|

|

|

|
فُل سائز تصاویر

21 ستمبر بروز اتوار کو منہاج اسلامک سنٹر بارسلونا میں راجہ محسن نعیم کی ایصالِ ثواب کے سلسلے میں افطاری کا اہتمام کیا گیا جس میں زندگی کے مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والی300 سے زائد افراد نے شرکت کی اس موقع پر منہاج القرآن انٹرنیشنل یورپ کے امیر علامہ حسن میر قادری نے خصوصی گفتگو کی ۔

علامہ حسن میر قادری نے اپنے خطاب میں نیک اولاد کے موضوع پر قرآن و حدیث کی روشنی میں بتایا کہ نیک اولاد والدین کے لیے صدقہ جاریہ ہوتی ہی، انہوں نے احادیث نبوی کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ جس آدمی کا نیک بیٹا اس دنیا سے رخصت ہو جاتا ہے تو وہ اس کی بخشش کا ذریعہ بنتا ہے اور اس نیک بچے کی وجہ سے والدین کو جنت ملتی ہے ، جو والدین اپنی اولاد کی وفات پر صبر کرتے ہیں اور انا للہ وانا علیہ راجعون پڑھتے ہیں ان والدین کو جنت میں بیت الحمد ملے گا ۔

تقریب کے اختتام پر راجہ محمد نعیم نے اپنے بیٹے راجہ محسن نعیم (مرحوم)کے نام پر مسجد منہاج القرآن بادالونا کی تعمیر کے لیے 1200 یورو دینے کا اعلان کیا جس پر علامہ حسن میر قادری نے انہیں مبارک باد پیش کی اور دیگر حاضرین کو بھی اس کارِ خیر میں حصہ لینے کی دعوت دی ۔ اس تقریب میں انتظام و انصرام مشترکہ طور پر منہاج یوتھ لیگ اور منہاج القرآن بارسلونا کے طلبہ نے کیا اور علامہ عبد الرشید شریفی نے خصوصی دعاکرائی۔




 

 
فُل سائز تصاویر 

 

More Articles ...