«منہاج القرآن بارسلونا نے گزشتہ سالوں کی طرح اس مرتبہ بھی اسپورٹس ہال Raval کرایہ پر حاصل کیا ۔

«منہاج یوتھ لیگ سپین نے عید سے ایک روز قبل ہی رات گئے ہال کے اندر قالین اور بینرز پہنچا دیے ، جس سے عید کے روز انتظامات میں آسانی رہی ۔

«عید کے دن نماز فجر پر منہاج القرآن کی انتظامیہ مسجد منہاج القرآن میں پہنچی وہاں سے ساؤنڈ سسٹم اور دیگر ضروری سامان لے کر اسپورٹس ہال کی طرف روانہ ہو گئی ۔

«ہال کے مین گیٹ کے سامنے صبح ساڑھے سات بجے ہی لوگ نماز کے لیے پہنچ چکے تھے ۔

«سوا آٹھ بجے اسپورٹس ہال کا دروازہ کھلتے ہی ہر طرف سے لوگوں کی آمد شروع ہو گئی ، پونے نو بجے ہال فُل ہو گیا ۔

«منہاج القرآن بارسلونا اور منہاج یوتھ لیگ نے ہال کے باہر سیکورٹی کے انتظامات سنبھالے جبکہ ہال کے اندر نظم و نسق کو برقرار رکھنے کے لیے انتظامیہ میں شامل افراد نے خدمات سر انجام دیں

«باہر موجود افراد نے Security اور اندر موجود افراد نے انتظامیہ کے بیج لگائے ہوئے تھے ۔

«سیکورٹی کے انتظامات احسن طریقہ سے نبھانے کے لیے لوکل پولیس Guardia Urbana اور کتالان پولیس Mossos d'Esquadra نے سیکورٹی پر موجود نواجوانوں کا مکمل ساتھ دیا ۔

«پہلی نماز کے لیے ہال فل ہو جانے کے بعد ہال کا دروازہ بند کر دیا گیا ، کسی بھی قسم کی بھگڈر یا دھکم پیل سے بچنے کے لیے لوہے کے جنگلوں کے ساتھ لوگوں کو کنٹرول کیا اور دو قطاریں بنوائیں ، ایک Rambla Ravalاور دوسری Sant Pau میں ۔رمبلا راوال والی لائن اتنی لمبی تھی کہ C / Hospital تک چلی گئی ۔

«ہال میں داخلے کے وقت نماز کے لیے آنے والے افراد کو اپنے جوتے ڈالنے کے لیے ایک ایک شاپر دیا گیا ، تاکہ نماز کے بعد نکلتے وقت جوتوں کی تلاش میں ٹائم نہ ضائع ہو ، یہ ڈیوٹی منہاج چلڈرن لیگ کے نونہالوں اور منہاج یوتھ لیگ کے نوجوانوں نے سر انجام دی ۔

«ہال کے اندر اردو اور کتلان میں عید مبارک کے خوبصورت بینرز آویزاں تھے ، جبکہ ہال کے دروازہ پر منہاج القرآن کی جناب سے خوش آمدید کا بینر لگا ہوا تھا ۔

«پہلی نماز کی ادائیگی سے پہلے سپین کی حکمران جماعت کے سیکریٹری نشر و اشاعتJose Maria Sala، کتلان حکومت کے نمائندے Jordi Lopezاور بارسلونا کی میونسپل انتظامیہ کے نمائندے Paco Salvadorنے مسلمانوں کو ان کے تہوار پر مبارک باد پیش کی ، پاکستانی قونصلیٹ جنرل کی طرف سے ویلفئیر کونصلر ایم آئی جاوید نے شرکائے نماز کو عید الفطر کی مبارک باد پیش کی، منہاج القرآن سپین کی طرف سے محمد اقبال چوہدری اور حسین احمد بخاری نے مہمانوں کو پھولوں کے گلدستے پیش کیے ۔

«منہاج القرآن بارسلونا کے سیکریٹری محمد اقبال نے حاضرین کو بتایا کہ آئندہ جمعۃ المبارک منہاج القرآن بارسلونا کی دونوں مساجد میں ہو گا ۔

«اس دوران منہاج یوتھ لیگ سپین نے حاضرین سے چندہ کی اپیل پر مسجد کے لیے چندہ اکٹھا کیا ۔

«نو بجے خطیب منہاج القرآن بارسلونا علامہ عبد الرشید شریفی ہال میں پہنچے اور شرکاءکو نماز کا طریقہ بتانے کے بعد پہلی جماعت کروائی ، اور نماز کے بعد خصوصی دعا کروائی، جس میں اسلام کی سر بلندی اور پاکستان کی خوشخالی کے لیے بھی دعا کی گئی ۔

«نماز کے بعد سیکریٹری محمد اقبال نے سب افراد کومنہاج القرآن بارسلونا کی طرف سے مبارک باد پیش کی ۔

«پہلی نماز کی ادائیگی کے وقت مختلف مقامی پاکستانی و ہسپانوی اخبارات کے نمائندے نمازِ عید کی کوریج کرتے رہی، پاکستانی صحافیوں میں جذبہ انٹرنیشنل کے شاہد احمد شاہد، میرا وطن کے شوکت اسلام چوہان، ڈیلی میزبان کے عبد الرزاق صادق اور ملک حبیب اعوان ۔منہاج یوتھ لیگ سپین کی طرف سے تصاویر بنانے کی ڈیوٹی محمد علی اور محمد نعمان نے کی جبکہ ویڈو خرم شبیر اور محمد حسیب نے بنائی ۔

«نماز کی ادائیگی کے بعد باہر نکلنے کے لییParc de Sant Pau میں واقع ہال کے ایمرجنسی دروازے استعمال کیے گئے تاکہ دوسری نماز کی ادائیگی کے لیے آنے والوں کو کسی مشکل کا سامنا نہ کرنا پڑی۔

«منہاج القرآن کے ناظمِ نشر و اشاعت نوید اصغر وقفے وقفے سے ہال کے اندر اور باہر انتظامات کا جائزہ لیتے رہے ۔

«نماز کے دوران ہال کے اندر پاکستانیوں کے علاوہ ہسپانوی نو مسلم اور افریقی ممالک سے تعلق رکھنے والے افراد بھی دیکھنے میں آئے ۔

«دوسری نماز کی ادائیگی کے لیے ہال کا دوازہ کھولا گیا ، تقریباً پندرہ منٹ میں ہال فل ہو گیا تو دوبارہ دروازے کو بند کر دیاگیا۔

«دوسری نماز منہاج القرآن بارسلونا کے سابق امام علامہ خان محمد چشتی نے پڑھائی، دوسری نماز میں کتالان حکومت کے سیکریٹری امیگریشن Josep Oriol نے حاضرین کو مبارک باد دی اور کہا کہ کتالان حکومت تارکینِ وطن کے تمام مسائل کو حل کرنے کے لیے کوشاں ہے ۔

«دوسری نمازمکمل ہونے کے بعد ہال کا دروازہ تیسری نماز کے لیے کھول دیا گیا ، تیسری نماز حافظ عبد الوحید نے پڑھائی۔

«انتظامیہ میں شامل افراد نے تیسری نماز میں نماز پڑھی۔انتظامیہ نے نماز ادا کرنے کے بعد ہال کے داخلی اور خارجی دروازوں پر موجود شاپر اکٹھے کیے ۔

«یہ بارسلونا میں عید الفطر کا سب سے بڑا اجتماع تھا ،اس میں 5000 (پانچ ہزار)سے زیادہ افراد نے شرکت کی ۔