(رپورٹ۔نوید اصغر)10 جنوری بروز منگل کو اسپین میں رہنےوالےمسلمانوں نےاپنا سب سےاہم اور بڑا تہوار عید الضحیٰ منایا، اس سلسلےمیں اسپورٹس ہال راوال بارسلونا میں نماز عید کا سب سےبڑا اجتماع منہاج القرآن انٹرنیشنل اسپین کےزیرِ انتظام ہوا ، یورپ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ نمازِ عید براہِ راست سرکاری ٹیلی وژن پر نشر کی گئی ۔ صبح 8 بجےہال کےکھلتےہی سینکڑوں افراد کی آمد شروع ہو گئی کثیر تعداد میں نمازیوں کی آمد کےپیش نظر منہاج القرآن انٹرنیشنل نےسابقہ سالوں کی طرح یہ ہال صبح 8 بجےسے11 بجےتک کرایہ پر حاصل کیا ۔ لوگوں کی بہت زیادہ حاضری کےباعث 3نمازیں ادا کی گئیں پہلی نماز 9 بجےعلامہ عبدالرشید شریفی ، دوسری نماز 9:30 پر علامہ خان محمد چشتی اور تیسری نماز 10:15 پرحافظ عبد الوحید کی اقتداءمیں ادا کی گئی، اس اجتماع میں تقریباً 8000 مسلمانوں نےنماز ادا کی ۔ اس کےعلاوہ جامع مسجد منہاج القرآن میں خواتین کےلیےبھی نمازِ عید کا اہتمام کیا گیا جو کہ مسجد کےطالبعلم حافظ محمد عثمان طاہر نےپڑھائی۔ سیکورٹی اور انتظامیہ کےمعاملات منہاج کرکٹ کلب اور منہاج یوتھ لیگ اسپین کےنوجوانوں نےبڑےاحسن طریقےسےسر انجام دیی، سابقہ سالوں کےبر عکس اس دفعہ لوگوں نےبہت نظم و ضبط کا مظاہرہ کیا ۔ اس نماز ِ عید کو یورپ کی تاریخ میں پہلی دفعہ کتالونیا کےسرکاری ٹیلی وژن کےچینل نمبر 33 (Canal 33)پر براہ راست نشر کیا گیا ، جو کہ یہاں رہنےوالےمسلمانوں اور بالخصوص منہاج القرآن انٹرنیشنل اسپین کےلیےبڑےاعزاز کی بات ہے، اس کےعلاوہ کثیر تعداد میں شعبہ صحافت سےتعلق رکھنےوالےافراد موجود تھےجن میں اخبارات اور ٹیلی وژن کےنمائندگان شامل ہیں ،ان کو بتایا گیا کہ یہ مسلمانوں کا سب سےاہم دن ہےاور اس دن حضرت ابراہیم کےاللہ کی راہ میں اپنےبیٹےحضرت اسماعیل کی قربانی کی یاد میں تمام مسلمان اپنےگھروں میں ایک جانور قربان کرتےہیں لیکن اسپین کےقوانین اس چیز کی اجازت نہیں دیتےکہ ہم اپنےگھروں میں جانور قربان کریں اس لیےیہ جانور مخصوص جگہوں پر قربان کیےجاتےہیں، زیادہ تر لوگ قر بانی کےلیےرقم اپنےعزیز و اقارب کو پاکستان بھجوا دیتےہیں تاکہ وہ وہاں ان کےنام پر قربانی کر سکیں۔ اس موقع پر سرکاری اداروں کی جانب سےمہمان بھی تشریف لائےاور انہوں نےمسلمانوں کو ان کےاس اہم دن پر مبارک باد پیش کی ان مہمانوں میں حکومتِ کتالونیا کی ڈائریکٹرجنرل برائےمذہبی امور مونسرات کوژ، بلدیہ بارسلونا کےنمائندےنائب مئیر بارسلوناپاکوسلوادور اور ان کےسیکریٹری، کتالونیا پولیس کی علاقائی انسپکٹر روسا، اور کتالونیہ کی پارلیمنٹ کےواحد مسلمان رکن محمد شعیب شامل ہیں ۔ مذہبی امور کی سربراہ مونسرات کوژ نےکہا کہ اس طرح کی نشرو اشاعت (جس طرح کتالونیا ٹیلی وژن نے کی ہے ) سےمسلمانوں کےخلاف جو غلط فہمیاں پائی جاتی ہیں ان کا ازالہ ہو گا انہوں نےکہا کہ حکومت جلد ہی ایک قانون تیار کر رہی ہےجس میں مذہبی عمارتوں کو قانونی حیثیت دی جائےگی۔


فُل سائز تصاویر